کوئی اس دل کا حال کیا جانے

کوئی اس دل کا حال کیا جانے

ایک خواہش ہزار تہہ خانے

موت نے آج خودکشی کر لی

زیست پر کیا بنی خدا جانے

پھر ہوا کوئی بد گماں ہم سے

پھر جنم لے رہے ہیں افسانے

وقت نے یہ کہا ہے رک رک کر

آج کے دوست کل کے بیگانے

دور سے ایک چیخ ابھری تھی

بن گئے بے شمار افسانے

زیست کے شور و شر میں ڈوب گئے

وقت کو ناپنے کے پیمانے

کتنا مشکل ہے منزلوں کا حصول

کتنے آساں ہیں جال پھیلانے

راز یہ ہے کہ کوئی راز نہیں

لوگ پھر بھی مجھے نہ پہچانے

(1403) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shakeb Jalali. is written by Shakeb Jalali. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shakeb Jalali. Free Dowlonad  by Shakeb Jalali in PDF.