کیا جانیے منزل ہے کہاں جاتے ہیں کس سمت (ردیف .. ن)

کیا جانیے منزل ہے کہاں جاتے ہیں کس سمت

بھٹکی ہوئی اس بھیڑ میں سب سوچ رہے ہیں

بھیگی ہوئی اک شام کی دہلیز پہ بیٹھے

ہم دل کے سلگنے کا سبب سوچ رہے ہیں

ٹوٹے ہوئے پتوں سے درختوں کا تعلق

ہم دور کھڑے کنج طرب سوچ رہے ہیں

بجھتی ہوئی شمعوں کا دھواں ہے سر محفل

کیا رنگ جمے آخر شب سوچ رہے ہیں

اس لہر کے پیچھے بھی رواں ہیں نئی لہریں

پہلے نہیں سوچا تھا جو اب سوچ رہے ہیں

ہم ابھرے بھی ڈوبے بھی سیاہی کے بھنور میں

ہم سوئے نہیں شب ہمہ شب سوچ رہے ہیں

(465) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shakeb Jalali. is written by Shakeb Jalali. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shakeb Jalali. Free Dowlonad  by Shakeb Jalali in PDF.