پردۂ شب کی اوٹ میں زہرہ جمال کھو گئے

پردۂ شب کی اوٹ میں زہرہ جمال کھو گئے

دل کا کنول بجھا تو شہر تیرہ و تار ہو گئے

ایک ہمیں ہی اے سحر نیند نہ آئی رات بھر

زانوئے شب پہ رکھ کے سر سارے چراغ سو گئے

راہ میں تھے ببول بھی رود شرر بھی دھول بھی

جانا ہمیں ضرور تھا گل کے طواف کو گئے

دیدہ ورو بتائیں کیا تم کو یقیں نہ آئے گا

چہرے تھے جن کے چاند سے سینے میں داغ بو گئے

داغ شکست دوستو دیکھو کسے نصیب ہو

بیٹھے ہوئے ہیں تیز رو سست خرام تو گئے

اہل جنوں کے دل شکیبؔ نرم تھے موم کی طرح

تیشۂ یاس جب چلا تودۂ سنگ ہو گئے

(480) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shakeb Jalali. is written by Shakeb Jalali. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shakeb Jalali. Free Dowlonad  by Shakeb Jalali in PDF.