دھواں دھواں ہے فضا روشنی بہت کم ہے

دھواں دھواں ہے فضا روشنی بہت کم ہے

سبھی سے پیار کرو زندگی بہت کم ہے

مقام جس کا فرشتوں سے بھی زیادہ تھا

ہماری ذات میں وہ آدمی بہت کم ہے

ہمارے گاؤں میں پتھر بھی رویا کرتے تھے

یہاں تو پھول میں بھی تازگی بہت کم ہے

جہاں ہے پیاس وہاں سب گلاس خالی ہیں

جہاں ندی ہے وہاں تشنگی بہت کم ہے

یہ موسموں کا نگر ہے یہاں کے لوگوں میں

ہوس زیادہ ہے اور عاشقی بہت کم ہے

تم آسمان پہ جانا تو چاند سے کہنا

جہاں پہ ہم ہیں وہاں چاندنی بہت کم ہے

برت رہا ہوں میں لفظوں کو اختصار کے ساتھ

زیادہ لکھنا ہے اور ڈائری بہت کم ہے

(1902) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shakeel Azmi. is written by Shakeel Azmi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shakeel Azmi. Free Dowlonad  by Shakeel Azmi in PDF.