زندہ رہنا ہے تو سانسوں کا زیاں اور سہی

زندہ رہنا ہے تو سانسوں کا زیاں اور سہی

روشنی کے لیے تھوڑا سا دھواں اور سہی

صبح کی شرط پہ منظور ہیں راتیں ہم کو

پھول کھلتے ہوں تو کچھ روز خزاں اور سہی

خواب تعبیر کا حصہ ہے تو سو کر دیکھیں

سچ کے ادراک میں اک شہر گماں اور سہی

وہ برش اور میں روتا ہوں قلم سے اپنے

درد تو ایک ہیں دونوں کے زباں اور سہی

کٹ گئے اپنی ہی مٹی سے تو جلدی کیا ہے

اب زمیں اور سہی اور مکاں اور سہی

(4833) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shakeel Azmi. is written by Shakeel Azmi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shakeel Azmi. Free Dowlonad  by Shakeel Azmi in PDF.