نئی آستین

نہ میرے زہر میں تلخی رہی وہ پہلی سی

بدن میں اس کے بھی پہلا سا ذائقہ نہ رہا

ہمارے بیچ جو رشتے تھے سب تمام ہوئے

بس ایک رسم بچی ہے شکستہ پل کی طرح

کبھی کبھار جواب بھی ہمیں ملاتی ہے

مگر یہ رسم بھی اک روز ٹوٹ جائے گی

اب اس کا جسم نئے سانپ کی تلاش میں ہے

مری ہوس بھی نئی آستین ڈھونڈھتی ہے

(1417) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shakeel Azmi. is written by Shakeel Azmi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shakeel Azmi. Free Dowlonad  by Shakeel Azmi in PDF.