آداب عاشقی سے بیگانہ کہہ رہی ہے

آداب عاشقی سے بیگانہ کہہ رہی ہے

میری نظر مجھی کو دیوانہ کہہ رہی ہے

ہر آہ سر پیہم دل سے نکل نکل کر

دل کی تباہیوں کا افسانہ کہہ رہی ہے

اس درجہ ہے مسلط دیوانگی کا عالم

دیوانگی بھی مجھ کو دیوانہ کہہ رہی ہے

یہ انقلاب دوراں یہ عیش و غم کے عنواں

گویا زبان فطرت افسانہ کہہ رہی ہے

میری زباں انہیں سے ان کے ستم کا قصہ

یوں دب کے کہہ رہی ہے گویا نہ کہہ رہی ہے

اے برق فتنہ ساماں عنوان تازہ کوئی

یہ کیا سنا سنایا افسانہ کہہ رہی ہے

ہوں زندہ اک مرقع میں صورت آفریں کا

دنیا شکیلؔ میرا افسانہ کہہ رہی ہے

(519) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shakeel Badayuni. is written by Shakeel Badayuni. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shakeel Badayuni. Free Dowlonad  by Shakeel Badayuni in PDF.