دل مرکز حجاب بنایا نہ جائے گا

دل مرکز حجاب بنایا نہ جائے گا

ان سے بھی راز عشق چھپایا نہ جائے گا

سر کو کبھی قدم پہ جھکایا نہ جائے گا

ان کے نقوش پا کو مٹایا نہ جائے گا

بے وجہ انتظار دکھانے سے فائدہ

کہہ دیجئے کہ سامنے آیا نہ جائے گا

آنکھوں میں اشک قلب پریشاں نظر اداس

اس طرح ان کو چھوڑ کے جایا نہ جائے گا

وہ خود کہیں تو شرح محبت بیاں کروں

نغمہ بغیر ساز سنایا نہ جائے گا

بہتر یہی ہے ذکر محبت نہ چھیڑئیے

نقشہ بگڑ گیا تو بنایا نہ جائے گا

دل کی طرف شکیلؔ توجہ ضرور ہو

یہ گھر اجڑ گیا تو بسایا نہ جائے گا

(451) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shakeel Badayuni. is written by Shakeel Badayuni. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shakeel Badayuni. Free Dowlonad  by Shakeel Badayuni in PDF.