ہوئی ہم سے یہ نادانی تری محفل میں آ بیٹھے

ہوئی ہم سے یہ نادانی تری محفل میں آ بیٹھے

زمیں کی خاک ہو کر آسمان سے دل لگا بیٹھے

ہوا خون تمنا اس کا شکوہ کیا کریں تم سے

نہ کچھ سوچا نہ کچھ سمجھا جگر پر تیر کھا بیٹھے

خبر کی تھی گلستان محبت میں بھی خطرے ہیں

جہاں گرتی ہے بجلی ہم اسی ڈالی پہ جا بیٹھے

نہ کیوں انجام الفت دیکھ کر آنسو نکل آئیں

جہاں کو لوٹنے والے خود اپنا گھر لٹا بیٹھے

(1235) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shakeel Badayuni. is written by Shakeel Badayuni. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shakeel Badayuni. Free Dowlonad  by Shakeel Badayuni in PDF.