کہیں حسن کا تقاضا کہیں وقت کے اشارے

کہیں حسن کا تقاضا کہیں وقت کے اشارے

نہ بچا سکیں گے دامن غم زندگی کے مارے

شب غم کی تیرگی میں مری آہ کے شرارے

کبھی بن گئے ہیں آنسو کبھی بن گئے ہیں تارے

نہ خلش رہی وہ مجھ میں نہ کشش رہی وہ مجھ میں

جسے زعم عاشقی ہو وہی اب تجھے پکارے

جنہیں ہو سکا نہ حاصل کبھی کیف قرب منزل

وہی دو قدم ہیں مجھ کو تری جستجو سے پیارے

میں شکیلؔ ان کا ہو کر بھی نہ پا سکا ہوں ان کو

مری طرح زندگی میں کوئی جیت کر نہ ہارے

(787) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shakeel Badayuni. is written by Shakeel Badayuni. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shakeel Badayuni. Free Dowlonad  by Shakeel Badayuni in PDF.