لا رہا ہے مے کوئی شیشے میں بھر کے سامنے

لا رہا ہے مے کوئی شیشے میں بھر کے سامنے

کس قدر پر کیف ہے منظر نظر کے سامنے

میں تو اس عالم کو کیا سے کیا بنا دیتا مگر

کس کی چلتی ہے حیات مختصر کے سامنے

پھر نہ دینا طعنۂ ناکامئ ذوق نظر

حوصلہ ہے کچھ تو آ جاؤ نظر کے سامنے

آہ یہ روداد ہنگام طرب اے غم گسار

ذکر گلشن جیسے اک بے بال و پر کے سامنے

ہو چکا جب خاتمہ ساری امیدوں کا تو پھر

جا رہے ہو کیوں شکیلؔ اس فتنہ گر کے سامنے

(514) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shakeel Badayuni. is written by Shakeel Badayuni. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shakeel Badayuni. Free Dowlonad  by Shakeel Badayuni in PDF.