لطف نگاہ ناز کی تہمت اٹھائے کون

لطف نگاہ ناز کی تہمت اٹھائے کون

کچھ دیر کی بہار کو خاطر میں لائے کون

دل چیز کیا ہے دل سے محبت جتائے کون

اپنا جو خود نہ ہو اسے اپنا بنائے کون

تیرے حضور تجھ سے خفا ہو کے جائے کون

زخم دل تباہ پہ نشتر لگائے کون

مانا حریم ناز کے پردوں میں ہے کوئی

لیکن حریم ناز کے پردے اٹھائے کون

ہاں ہاں مجھے تمہارے تغافل کا غم نہیں

اس دور خودروی میں کسے آزمائے کون

پڑ جائے لاکھ وقت مگر یہ نہیں قبول

میں دیکھتا رہوں کہ مرے کام آئے کون

کیسی بہار کس کے ستارے کہاں کے پھول

جب تم نہیں تو دیدہ و دل میں کون سمائے کون

ذوق عمل نہ ذوق جنوں ہر طرف سکوں

جنت اگر یہی ہے تو جنت میں جائے کون

محفل میں کوئی سوختہ جاں ہی نہیں شکیلؔ

سوز و گداز شمع پہ آنسو بہائے کون

(720) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shakeel Badayuni. is written by Shakeel Badayuni. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shakeel Badayuni. Free Dowlonad  by Shakeel Badayuni in PDF.