میرے ہم نفس میرے ہم نوا مجھے دوست بن کے دغا نہ دے

میرے ہم نفس میرے ہم نوا مجھے دوست بن کے دغا نہ دے

میں ہوں درد عشق سے جاں بہ لب مجھے زندگی کی دعا نہ دے

میرے داغ دل سے ہے روشنی اسی روشنی سے ہے زندگی

مجھے ڈر ہے اے مرے چارہ گر یہ چراغ تو ہی بجھا نہ دے

مجھے چھوڑ دے مرے حال پر ترا کیا بھروسہ ہے چارہ گر

یہ تری نوازش مختصر مرا درد اور بڑھا نہ دے

میرا عزم اتنا بلند ہے کہ پرائے شعلوں کا ڈر نہیں

مجھے خوف آتش گل سے ہے یہ کہیں چمن کو جلا نہ دے

وہ اٹھے ہیں لے کے خم و سبو ارے او شکیلؔ کہاں ہے تو

ترا جام لینے کو بزم میں کوئی اور ہاتھ بڑھا نہ دے

(1094) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shakeel Badayuni. is written by Shakeel Badayuni. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shakeel Badayuni. Free Dowlonad  by Shakeel Badayuni in PDF.