میری دیوانگی نہیں جاتی

میری دیوانگی نہیں جاتی

رو رہا ہوں ہنسی نہیں جاتی

تیرے جلووں سے آشکارا ہوں

چاند کی چاندنی نہیں جاتی

ترک مے ہی سمجھ لے اے ناصح

اتنی پی ہے کہ پی نہیں جاتی

جب سے دیکھا ہے ان کو بے پردہ

نخوت آگہی نہیں جاتی

شوخیٔ حسن بے اماں کی قسم

حسن کی سادگی نہیں جاتی

ان کی دریا دلی کو کیا کہئے

میری تشنہ لبی نہیں جاتی

(563) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shakeel Badayuni. is written by Shakeel Badayuni. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shakeel Badayuni. Free Dowlonad  by Shakeel Badayuni in PDF.