نگاہ ناز کا اک وار کر کے چھوڑ دیا

نگاہ ناز کا اک وار کر کے چھوڑ دیا

دل حریف کو بیدار کر کے چھوڑ دیا

ہوئی تو ہے یوں ہی تردید عہد لطف و کرم

دبی زبان سے اقرار کر کے چھوڑ دیا

چھپے کچھ ایسے کہ تا زیست پھر نہ آئے نظر

رہین حسرت دیدار کر کے چھوڑ دیا

مجھے تو قید محبت عزیز تھی لیکن

کسی نے مجھ کو گرفتار کر کے چھوڑ دیا

نظر کو جرأت تکمیل بندگی نہ ہوئی

طواف کوچۂ دلدار کر کے چھوڑ دیا

خوشا وہ کشمکش ربط باہمی جس نے

دل و دماغ کو بیکار کر کے چھوڑ دیا

زہے نصیب کہ دنیا نے تیرے غم نے مجھے

مسرتوں کا طلب گار کر کے چھوڑ دیا

کرم کی آس میں اب کس کے در پہ جائے شکیلؔ

جب آپ ہی نے گنہ گار کر کے چھوڑ دیا

(599) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shakeel Badayuni. is written by Shakeel Badayuni. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shakeel Badayuni. Free Dowlonad  by Shakeel Badayuni in PDF.