پیہم تلاش دوست میں کرتا چلا گیا

پیہم تلاش دوست میں کرتا چلا گیا

کونین کی حدوں سے گزرتا چلا گیا

جتنا مذاق عشق سنورتا چلا گیا

رنگ طبیعت اور نکھرتا چلا گیا

اک سنگ دل کی دیدہ دلیری تو دیکھنا

شکوؤں کا اعتراف بھی کرتا چلا گیا

بے چارگی تو دیکھیے مجبور شوق کی

تہمت مقدرات پہ دھرتا چلا گیا

دیتے رہے فریب مسرت وہ پے بہ پے

میں غم کی منزلوں سے گزرتا چلا گیا

تصویر یاس و غم تھی بظاہر نہاں مگر

ہر نقش دل ہی دل میں ابھرتا چلا گیا

دل محو اضطراب نظر ساکت و خموش

یہ کون سامنے سے گزرتا چلا گیا

(466) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shakeel Badayuni. is written by Shakeel Badayuni. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shakeel Badayuni. Free Dowlonad  by Shakeel Badayuni in PDF.