روشنی سایۂ ظلمات سے آگے نہ بڑھی

روشنی سایۂ ظلمات سے آگے نہ بڑھی

زندگی شمع کی اک رات سے آگے نہ بڑھی

اپنی ہستی کا بھی انسان کو عرفاں نہ ہوا

خاک پھر خاک تھی اوقات سے آگے نہ بڑھی

نام بد نام ہوا صنف غزل کا لیکن

شاعری رسم و روایات سے آگے نہ بڑھی

بے تکلف ہوئی تجدید ملاقات مگر

وہ بھی اک تشنہ ملاقات سے آگے نہ بڑھی

زلف بردوش وہ اک بار تو آئے تھے شکیلؔ

پھر کوئی رات بھی اس رات سے آگے نہ بڑھی

(609) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shakeel Badayuni. is written by Shakeel Badayuni. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shakeel Badayuni. Free Dowlonad  by Shakeel Badayuni in PDF.