طوف حرم نہ دیر کی گہرائیوں میں ہے

طوف حرم نہ دیر کی گہرائیوں میں ہے

جو لطف ان کے در کی جبیں سائیوں میں ہے

حیرت نگاہ شوق کی پسپائیوں میں ہے

جلوہ بذات خود ہی تماشائیوں میں ہے

ظاہر یہ کر رہی ہیں شب غم کی نزہتیں

کوئی چھپا ہوا مری تنہائیوں میں ہے

دنیائے رنگ و بو سے گزر کر پتہ چلا

پوشیدہ کوئی روح کی گہرائیوں میں ہے

پاتا ہوں ان کو ہر نفس اضطراب میں

موج سکوں بھی دور کی انگڑائیوں میں ہے

میرا جنون شوق ہی کیوں ہو قصوروار

شامل تری نگاہ بھی رسوائیوں میں ہے

اے شمع پر غرور ذرا غور سے تو دیکھ

یہ کس کی روشنی تری پرچھائیوں میں ہے

اس کے لیے شکیلؔ خزاں کیا بہار کیا

ڈوبا ہوا جو حسن کی رعنائیوں میں ہے

(704) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shakeel Badayuni. is written by Shakeel Badayuni. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shakeel Badayuni. Free Dowlonad  by Shakeel Badayuni in PDF.