وہ ہم سے دور ہوتے جا رہے ہیں

وہ ہم سے دور ہوتے جا رہے ہیں

بہت مغرور ہوتے جا رہے ہیں

بس اک ترک محبت کے ارادے

ہمیں منظور ہوتے جا رہے ہیں

مناظر تھے جو فردوس تصور

وہ سب مستور ہوتے جا رہے ہیں

بدلتی جا رہی ہے دل کی دنیا

نئے دستور ہوتے جا رہے ہیں

بہت مغموم تھے جو دیدہ و دل

بہت مسرور ہوتے جا رہے ہیں

وفا پر مردنی سی چھا چلی ہے

ستم کا نور ہوتے جا رہے ہیں

کبھی وہ پاس آئے جا رہے تھے

مگر اب دور ہوتے جا رہے ہیں

فراق و ہجر کے تاریک لمحے

سراپا نور ہوتے جا رہے ہیں

شکیلؔ احساس گمنامی سے کہہ دو

کہ ہم مشہور ہوتے جا رہے ہیں

(725) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shakeel Badayuni. is written by Shakeel Badayuni. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shakeel Badayuni. Free Dowlonad  by Shakeel Badayuni in PDF.