اگر ہمارے ہی دل میں ٹھکانا چاہئے تھا

اگر ہمارے ہی دل میں ٹھکانا چاہئے تھا

تو پھر تجھے ذرا پہلے بتانا چاہئے تھا

چلو ہمی سہی ساری برائیوں کا سبب

مگر تجھے بھی ذرا سا نبھانا چاہئے تھا

اگر نصیب میں تاریکیاں ہی لکھی تھیں

تو پھر چراغ ہوا میں جلانا چاہئے تھا

محبتوں کو چھپاتے ہو بزدلوں کی طرح

یہ اشتہار گلی میں لگانا چاہئے تھا

جہاں اصول خطا میں شمار ہوتے ہوں

وہاں وقار نہیں سر بچانا چاہئے تھا

لگا کے بیٹھ گئے دل کو روگ چاہت کا

یہ عمر وہ تھی کہ کھانا کمانا چاہئے تھا

(703) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shakeel Jamali. is written by Shakeel Jamali. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shakeel Jamali. Free Dowlonad  by Shakeel Jamali in PDF.