اسی دنیا کے اسی دور کے ہیں

اسی دنیا کے اسی دور کے ہیں

ہم تو دلی میں بھی بجنور کے ہیں

آپ انعام کسی اور کو دیں

ہم نمک خوار کسی اور کے ہیں

سرسری طور سے مت لو ہم کو

ہم ذرا فکر ذرا غور کے ہیں

کچھ طریقے بھی پرانے ہیں مرے

کچھ مسائل بھی نئے دور کے ہیں

کوئی امید نہ رکھنا ہم سے

اب تو ہم یوں بھی کسی اور کے ہیں

(528) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shakeel Jamali. is written by Shakeel Jamali. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shakeel Jamali. Free Dowlonad  by Shakeel Jamali in PDF.