مسئلہ ختم ہوا چاہتا ہے

مسئلہ ختم ہوا چاہتا ہے

دل بس اب زخم نیا چاہتا ہے

کب تلک لوگ اندھیرے میں رہیں

اب یہ ماحول دیا چاہتا ہے

مسئلہ میرے تحفظ کا نہیں

شہر کا شہر خدا چاہتا ہے

میری تنہائیاں لب مانگتی ہیں

میرا دروازہ صدا چاہتا ہے

گھر کو جاتے ہوئے شرم آتی ہے

رات کا ایک بجا چاہتا ہے

(547) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shakeel Jamali. is written by Shakeel Jamali. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shakeel Jamali. Free Dowlonad  by Shakeel Jamali in PDF.