الٹے سیدھے سپنے پالے بیٹھے ہیں

الٹے سیدھے سپنے پالے بیٹھے ہیں

سب پانی میں کانٹا ڈالے بیٹھے ہیں

اک بیمار وصیت کرنے والا ہے

رشتے ناطے جیبھ نکالے بیٹھے ہیں

بستی کا معمول پہ آنا مشکل ہے

چوراہے پر وردی والے بیٹھے ہیں

دھاگے پر لٹکی ہے عزت لوگوں کی

سب اپنی دستار سنبھالے بیٹھے ہیں

صاحبزادہ پچھلی رات سے غائب ہے

گھر کے اندر رشتے والے بیٹھے ہیں

آج شکاری کی جھولی بھر جائے گی

آج پرندے گردن ڈالے بیٹھے ہیں

(1143) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shakeel Jamali. is written by Shakeel Jamali. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shakeel Jamali. Free Dowlonad  by Shakeel Jamali in PDF.