زندگی اور موت کا یوں رابطہ رہ جائے گا

زندگی اور موت کا یوں رابطہ رہ جائے گا

مقتلوں کو جانے والا راستہ رہ جائے گا

خشک ہو جائیں گی آنکھیں اور چھٹ جائے گا ابر

زخم دل ویسے کا ویسا اور ہرا رہ جائے گا

بجھ چکی ہوں گی تمہارے گھر کی ساری مشعلیں

اور تو لوگوں میں شمعیں بانٹتا رہ جائے گا

مجھ سے لے جائے گا اک اک چیز وہ جاتے ہوئے

لیکن اس کا نام آنکھوں میں لکھا رہ جائے گا

پھول میں موجود رہنے سے ہے خوشبو کا وقار

پھول میں خوشبو نہیں ہوگی تو کیا رہ جائے گا

یادگار عشق ایسی چھوڑ جاؤں گا سروشؔ

حسن حیرانی سے مجھ کو دیکھتا رہ جائے گا

(509) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shakeel Sarosh. is written by Shakeel Sarosh. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shakeel Sarosh. Free Dowlonad  by Shakeel Sarosh in PDF.