پیار میں اس نے تو دانستہ مجھے کھویا تھا

پیار میں اس نے تو دانستہ مجھے کھویا تھا

جانے کیوں پھر وہ اکیلے میں بہت رویا تھا

اس کو بھی نیند نہیں آئی بچھڑ کر مجھ سے

آخری بار وہ بانہوں میں مری سویا تھا

میرے اشکوں میں رہا وہ بھی برابر کا شریک

میں نے یہ بوجھ اکیلے ہی نہیں ڈھویا تھا

رات بھر تجھ کو سناتا رہا میرا قصہ

رات بھر چاند دریچے میں ترے گویا تھا

پھول نفرت کے اگے ہیں تو تعجب کیسا

تم نے الفت کا کوئی بیج کہاں بویا تھا

خط پہ ٹپکے ہوئے آنسو یہ بتاتے ہیں شکیلؔ

میری تحریر کو بارش نے نہیں دھویا تھا

(518) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shakeel Shamsi. is written by Shakeel Shamsi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shakeel Shamsi. Free Dowlonad  by Shakeel Shamsi in PDF.