زیاں گر کچھ ہوا تو اتنا جتنا سود ہوتا ہے

زیاں گر کچھ ہوا تو اتنا جتنا سود ہوتا ہے

یہی جو ہست ہے اس پل یہی تو بود ہوتا ہے

تری موجودگی محدود کرتی ہے تجھے تجھ تک

تو ناموجود ہونے ہی پہ لا محدود ہوتا ہے

جسے دیکھو بہ زعم خود ہے ٹھیکے دار جنت کا

کہیں اک آدھ ہی مجھ سا کوئی مردود ہوتا ہے

سبھی گپ چپ تکا کرنا بت بے حس بنا رہنا

خدا تجھ ہی سا کیا سچ مچ مرے معبود ہوتا ہے

وہ پیاسا ترسا برسوں کا تھا اور میں روبرو اس کے

بس اک چنگاری ہو تو پھر کہاں بارود ہوتا ہے

تو پل بھر میں ندارد گم سبھی دنیا جہاں عالم

میں اس سے اور وہ مجھ سے جب بدن آلود ہوتا ہے

(632) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shamim Abbas. is written by Shamim Abbas. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shamim Abbas. Free Dowlonad  by Shamim Abbas in PDF.