پھر لوٹ کے اس بزم میں آنے کے نہیں ہیں
پھر لوٹ کے اس بزم میں آنے کے نہیں ہیں
ہم لوگ کسی اور زمانے کے نہیں ہیں
اک دور کنارا ہے وہیں جا کے رکیں گے
جتنے بھی یہاں گھر ہیں ٹھکانے کے نہیں ہیں
یوں جاگتے رہنا ہے تو آنکھوں میں ہماری
جو خواب چھپے ہیں نظر آنے کے نہیں ہیں
دل ہے تو یہ دولت کبھی معدوم نہ ہوگی
یہ درد کسی اور خزانے کے نہیں ہیں
کل رات خموشی نے عجب رنگ دکھائے
یہ شعر اگر ہیں تو سنانے کے نہیں ہیں
ہر سمت اجالا بھی ہے سورج بھی ہے لیکن
ہم اپنے چراغوں کو بجھانے کے نہیں ہیں
دنیا نے بھی کچھ ہم کو بہت گھیر لیا ہے
کچھ ہم بھی اسے چھوڑ کے جانے کے نہیں ہیں
(629) ووٹ وصول ہوئے
In Urdu By Famous Poet Shamim Hanafi. is written by Shamim Hanafi. Enjoy reading Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shamim Hanafi. Free Dowlonad by Shamim Hanafi in PDF.
Sad Poetry in Urdu, 2 Lines Poetry in Urdu, Ahmad Faraz Poetry in Urdu, Sms Poetry in Urdu, Love Poetry in Urdu, Rahat Indori Poetry, Wasi Shah Poetry in Urdu, Faiz Ahmad Faiz Poetry, Anwar Masood Poetry Funny, Funnu Poetry in Urdu, Ghazal in Urdu, Romantic Poetry in Urdu, Poetry in Urdu for Friends