اس التفات پر کوئی دامن نہ تھام لے

اس التفات پر کوئی دامن نہ تھام لے

ہے مصلحت یہی کہ تغافل سے کام لے

کچھ دیر کی خوشی سے تو بہتر ہے غم مجھے

میری طرف نہ دیکھ نہ میرا سلام لے

میں بھی تو تیری بزم میں آیا ہوں دیر سے

اب تو بھی مجھ سے ہو کے خفا انتقام لے

جی بھر کے پہلے اپنی نظر سے پلا مجھے

ورنہ یہ مے کدہ لے صراحی لے جام لے

میری نگاہ شوق پہ پھر کیجیو نظر

پہلے ذرا خود اپنے کلیجے کو تھام لے

محفل میں سب کے سامنے داد غزل نہ دے

یوں دل ہی دل میں شوق سے لطف کلام لے

جس نے کبھی خلوص بھی مانگا نہ ہو ترا

اس اہل دل کا نام بصد احترام لے

جینے نہ دیں گے دیکھنے والے کبھی ہمیں

اچھا یہ ہے کہ جبر محبت سے کام لے

ہے دیکھنا ہی میری طرف تو بہ احتیاط

محفل میں پہلے جائزۂ خاص و عام لے

تیرا ہوں اور تیرا رہوں گا تمام عمر

لیکن مرے لئے نہ کوئی اتہام لے

ملنا نصیب میں ہے تو مل جائیں گے کبھی

جان شمیمؔ صبر و تحمل سے کام لے

(996) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shamim Jaipuri. is written by Shamim Jaipuri. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shamim Jaipuri. Free Dowlonad  by Shamim Jaipuri in PDF.