ترے اہل درد کے روز و شب اسی کشمکش میں گزر گئے

ترے اہل درد کے روز و شب اسی کشمکش میں گزر گئے

کبھی غم میں ڈوب کے رہ گئے کبھی ڈوبتے ہی ابھر گئے

یہ مقام عشق ہے کون سا نہ شکایتیں ہیں نہ شکریہ

جو ترے ستم پہ نثار تھے وہ ترے کرم سے بھی ڈر گئے

سر راہ دیر و حرم کہیں جو ملے بھی ہوں تو عجب نہیں

ہمیں کیا خبر تری جستجو میں کہاں کہاں سے گزر گئے

ہیں وفا کی راہ دراز میں نئی منزلیں نئے مرحلے

وہ بنیں گے کیا مرے ہم سفر جو قدم قدم پہ ٹھہر گئے

جنہیں ناخدا سے امید تھی انہیں ناخدا نے ڈبو دیا

جو الجھ کے رہ گئے موج سے وہ کبھی کے پار اتر گئے

جو کبھی شراب نشاط ہے تو ہے زہر غم کبھی جام میں

ہے یہ زندگی کوئی زندگی ابھی جی اٹھے ابھی مر گئے

وہ نگاہ کیسی نگاہ تھی کہ شمیمؔ سے وہ نہ چھپ سکے

یہ ادا بھی قابل دید ہے جو ملے تو بچ کے گزر گئے

(996) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shamim Jaipuri. is written by Shamim Jaipuri. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shamim Jaipuri. Free Dowlonad  by Shamim Jaipuri in PDF.