ذرا بھی جس کی وفا کا یقین آیا ہے

ذرا بھی جس کی وفا کا یقین آیا ہے

قسم خدا کی اسی سے فریب کھایا ہے

ہر ایک کافر و مومن کے کام آیا ہے

وہ ہر مقام جہاں میں نے سر جھکایا ہے

بہت غرور تھا ہوش و حواس پر لیکن

نظر جب ان سے ملی ہے تو ہوش آیا ہے

کبھی ہجوم الم میں بھی مسکرایا ہوں

کبھی خوشی کے بھی عالم میں جی بھر آیا ہے

انیس درد جدائی ترا کرم بھی نہیں

ترا ستم بھی تو رہ رہ کے یاد آیا ہے

اداس دیکھ کے مجھ کو اداس بیٹھے ہیں

تمام عمر کا غم آج راس آیا ہے

شمیمؔ موج و تلاطم سے کیا گلہ کیجے

سفینہ عین کنارے پہ ڈگمگایا ہے

(1181) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shamim Jaipuri. is written by Shamim Jaipuri. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shamim Jaipuri. Free Dowlonad  by Shamim Jaipuri in PDF.