فاصلہ تو ہے مگر کوئی فاصلہ نہیں

فاصلہ تو ہے مگر کوئی فاصلہ نہیں

مجھ سے تم جدا سہی دل سے تم جدا نہیں

کاروان آرزو اس طرف نہ رخ کرے

ان کی رہ گزر ہے دل عام راستہ نہیں

اک شکست آئینہ بن گئی ہے سانحہ

ٹوٹ جائے دل اگر کوئی حادثہ نہیں

آئیے چراغ دل آج ہی جلائیں ہم

کیسی کل ہوا چلے کوئی جانتا نہیں

آسماں کی فکر کیا آسماں خفا سہی

آپ یہ بتائیے آپ تو خفا نہیں

کس لیے شمیمؔ سے اتنی بدگمانیاں

مل کے دیکھیے کبھی آدمی برا نہیں

(1118) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shamim Karhani. is written by Shamim Karhani. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shamim Karhani. Free Dowlonad  by Shamim Karhani in PDF.