جشن حیات ہو چکا جشن ممات اور ہے

جشن حیات ہو چکا جشن ممات اور ہے

ایک برات آ چکی ایک برات اور ہے

عشق کی اک زبان پر لاکھ طرح کی بندشیں

آپ تو جو کہیں بجا آپ کی بات اور ہے

پینے کو اس جہان میں کون سی مے نہیں مگر

عشق جو بانٹتا ہے وہ آب حیات اور ہے

ظلمت وقت سے کہو حسرت دل نکال لے

ظلمت وقت کے لیے آج کی رات اور ہے

ان کو شمیمؔ کس طرح نامۂ آرزو لکھیں

لکھنے کی بات اور ہے کہنے کی بات اور ہے

(401) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shamim Karhani. is written by Shamim Karhani. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shamim Karhani. Free Dowlonad  by Shamim Karhani in PDF.