ایک انچ مسکراہٹ

کبھی کبھی جی چاہتا ہے کہ جیوں

بہت دنوں تک

یہاں تک کہ

جینے کا سلیقہ کھو بیٹھوں

یہاں تک کہ

دوڑتی بھاگتی زندگی کے ٹمپو پر

اٹھنے والے میٹر کی پرواہ کرنا

فضول سا لگنے لگے

جس طرح

فضول سا لگنے لگتا ہے

بیساکھی کا سہارا لے کر جینا

پھر بھی

جئے جاتا ہوں

کہ کبھی کبھی جینا پڑتا ہے یہاں

محض ایک انچ مسکراہٹ کی خاطر

(487) ووٹ وصول ہوئے

Related Poetry

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shamim Qasmi. is written by Shamim Qasmi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shamim Qasmi. Free Dowlonad  by Shamim Qasmi in PDF.