زمیں کو کھینچ کے میں سوئے آسماں لے جاؤں

زمیں کو کھینچ کے میں سوئے آسماں لے جاؤں

یہ دل کا درد ہے اس درد کو کہاں لے جاؤں

یہ دل عجیب سی اک کشمکش سے ہے دو چار

نتیجہ ایک سا ہوگا اسے جہاں لے جاؤں

یہاں تو گل بھی سماتے نہیں ان آنکھوں میں

بتا کہاں میں یہ چہرہ دھواں دھواں لے جاؤں

لکھا تو ہے مری بے خواب سی ان آنکھوں میں

میں اپنے آپ کو دنیا سے رائیگاں لے جاؤں

یہاں تک آ کے پلٹنا بھی میرے بس میں نہیں

میں کس ٹھکانے روشؔ اب یہ جسم و جاں لے جاؤں

(505) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shamim Ravish. is written by Shamim Ravish. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shamim Ravish. Free Dowlonad  by Shamim Ravish in PDF.