جب بھی تمہاری یاد کی آہٹ مجھے ملی

جب بھی تمہاری یاد کی آہٹ مجھے ملی

تنہائی کانپتی ہوئی مجھ سے جدا ہوئی

آواز دے کے کس کو بلاؤں میں اپنے پاس

ظلمت کی چار سو مرے دیوار اٹھ گئی

وہ لوگ اتنی دیر میں کس سمت کو گئے

ساحل پہ آ چکا تھا سفینہ ابھی ابھی

ہیں شعلہ بار تاروں کی آنکھیں نہ جانے کیوں

جھلسا رہی ہے جسم کو کیوں آج چاندنی

ہم اپنے دل کا حال سنائیں کسے یہاں

لگتا ہے سارا شہر ہمیں شمسؔ اجنبی

(495) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shams Fareedi. is written by Shams Fareedi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shams Fareedi. Free Dowlonad  by Shams Fareedi in PDF.