چاند تاروں نے بھی جب رخت سفر کھولا ہے

چاند تاروں نے بھی جب رخت سفر کھولا ہے

ہم نے ہر صبح اک امید پہ در کھولا ہے

میں بھٹکتا رہا سڑکوں پہ تری بستی میں

کب کسی نے میری خاطر کوئی گھر کھولا ہے

ہو گئی اور بھی رنگیں تری یادوں کی بہار

کھلتے پھولوں نے مرا زخم جگر کھولا ہے

ان کی پلکوں سے گرے ٹوٹ کے کچھ تاج محل

نیند سے چونک کے جب دیدۂ تر کھولا ہے

یار میرا تو مقدر ہے وہ چادر جس نے

پاؤں کھولے ہیں کبھی اور کبھی سر کھولا ہے

رات بھاری کٹی شاید گئے دن لوٹ آئے

شمسؔ نے پرچم امید سحر کھولا ہے

(432) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shams Farrukhabadi. is written by Shams Farrukhabadi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shams Farrukhabadi. Free Dowlonad  by Shams Farrukhabadi in PDF.