کمرے کی دیواروں پر آویزاں جو تصویریں ہیں

کمرے کی دیواروں پر آویزاں جو تصویریں ہیں

عہد گزشتہ کے خوابوں کی بکھری ہوئی تعبیریں ہیں

ان کے خط محفوظ ہیں اب تک میرے خطوط کی فائل میں

قسمیں وعدے عہد و پیماں پیار بھری تحریریں ہیں

ہاتھ کی ریکھا دیکھنے والے میرا ہاتھ بھی دیکھ ذرا

بر آئیں امیدیں جن سے ایسی کہیں لکیریں ہیں

پھر یہ کس نے اپنا کہہ کر دی ہے صدا اک وحشی کو

زنداں جس کے شور سے لرزا پاؤں پڑی زنجیریں ہیں

شمسؔ کی حالت کا مت پوچھو کچھ دن سے یہ حال ہوا

ہر دم تنہا سوچ میں بیٹھے دامن اپنا چیریں ہیں

(476) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shams Farrukhabadi. is written by Shams Farrukhabadi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shams Farrukhabadi. Free Dowlonad  by Shams Farrukhabadi in PDF.