نہ کوئی اپنا غم ہے اور نہ اب کوئی خوشی اپنی

نہ کوئی اپنا غم ہے اور نہ اب کوئی خوشی اپنی

تمہیں کہہ دو کہ ہم کیسے گزاریں زندگی اپنی

فریب ہم سفر ہے اور راہ غم کا سناٹا

مناسب ہے کہ خود ہو اے جنوں اب رہبری اپنی

اجالا محفلوں میں کر کے بھی آنسو ہی ہاتھ آئے

نہ راس آئی کبھی خود شمع کو بھی روشنی اپنی

گزارش ہے کہ اے معبود مجھ کو ضبط غم دے دے

نہ کر دے فاش راز آرزو کو بیکسی اپنی

تڑپ جائے گا ہر دل شمسؔ کا جب نام آئے گا

نمایاں یوں بھی ہوگی داستان غم کبھی اپنی

(441) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shams Farrukhabadi. is written by Shams Farrukhabadi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shams Farrukhabadi. Free Dowlonad  by Shams Farrukhabadi in PDF.