اپنا گھر بھی کوئی آسیب کا گھر لگتا ہے

اپنا گھر بھی کوئی آسیب کا گھر لگتا ہے

بند دروازہ جو کھل جائے تو ڈر لگتا ہے

بعد مدت کے ملاقات ہوئی ہے اس سے

فرق اتنا ہے کہ اب اہل نظر لگتا ہے

اس زمانے میں بھی کچھ لوگ ہیں فن کے استاد

کام کوئی بھی کریں دست ہنر لگتا ہے

جس نے جی چاہا اسے لوٹ کے پامال کیا

اپنا دل بھی ہمیں دلی سا نگر لگتا ہے

اپنی کچھ بات ہے احباب میں ورنہ اے شمسؔ

سب دھواں ہے وہ جہاں کوئی شجر لگتا ہے

(557) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shams Tabrezi. is written by Shams Tabrezi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shams Tabrezi. Free Dowlonad  by Shams Tabrezi in PDF.