کچھ اس طرح وہ نگاہیں چرائے جاتے ہیں

کچھ اس طرح وہ نگاہیں چرائے جاتے ہیں

کہ اور بھی مرے نزدیک آئے جاتے ہیں

اس التفات گریزاں کو نام کیا دیجے

جواب دیتے نہیں مسکرائے جاتے ہیں

نگاہ لطف سے دیکھو نہ اہل دل کی طرف

دلوں کے راز زبانوں پہ آئے جاتے ہیں

وہ جن سے ترک تعلق کو اک زمانہ ہوا

نہ جانے آج وہ کیوں یاد آئے جاتے ہیں

تمہاری بزم کی کچھ اور بات ہے ورنہ

ہم ایسے لوگ کہیں بن بلائے جاتے ہیں

یہ دل کے زخم بھی کتنے عجیب ہیں اے شمسؔ

بہار ہو کہ خزاں مسکرائے جاتے ہیں

(495) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shams Zubairi. is written by Shams Zubairi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shams Zubairi. Free Dowlonad  by Shams Zubairi in PDF.