دیکھیے بے بدنی کون کہے گا قاتل ہے

دیکھیے بے بدنی کون کہے گا قاتل ہے

سایہ آسا جو پھرے اس کو پکڑنا مشکل ہے

رگ ہر لفظ سے رستے ہوئے خوں سے گھبرا کر

میں جو خاموش رہا سب نے کہا ''تو جاہل ہے''

تجربہ دل میں رہے تو کھلے آنسو بن بن کر

اور کاغذ پہ چھلک جائے تو شمع محفل ہے

جو بھری دنیا کی سنگین عجائب نگری میں

اپنا سر آپ نہ پھوڑے وہ جہنم واصل ہے

لب دریا کو ملانے کا طریقہ کیسا ہوگا

دونوں جھکتے ہیں مگر بیچ میں دریا حائل ہے

(476) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shamsur Rahman Faruqi. is written by Shamsur Rahman Faruqi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shamsur Rahman Faruqi. Free Dowlonad  by Shamsur Rahman Faruqi in PDF.