ایک شے تھی کہ جو پیکر میں نہیں ہے اپنے

ایک شے تھی کہ جو پیکر میں نہیں ہے اپنے

جس کو دیتے ہو صدا گھر میں نہیں ہے اپنے

تجھے پانے کی تمنا تجھے چھونے کا خیال

ایسا سودا بھی کوئی سر میں نہیں ہے اپنے

تو نے تلوار بھی دیکھی نگۂ یار بھی دیکھ

یہ تب و تاب تو خنجر میں نہیں ہے اپنے

کس قبیلے سے اڑا لائی ہے فوج اعدا

ایسا جرار تو لشکر میں نہیں ہے اپنے

سرنگوں جس کی فقیری کے مقابل شاہی

اب وہ شے مرد قلندر میں نہیں ہے اپنے

لاکھ کیجے طلب راحت و آرام شریفؔ

کیا ملے گا جو مقدر میں نہیں ہے اپنے

(455) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shareef Ahmad Shareef. is written by Shareef Ahmad Shareef. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shareef Ahmad Shareef. Free Dowlonad  by Shareef Ahmad Shareef in PDF.