پردۂ رخ کیا اٹھا ہر سو اجالے ہو گئے

پردۂ رخ کیا اٹھا ہر سو اجالے ہو گئے

سب اندھیرے دامن شب کے حوالے ہو گئے

میں نے جب چاہا کہ ہوں سیراب دل کی حسرتیں

سارے لمحے زندگی کے خشک پیالے ہو گئے

بغض و نفرت کے دھویں سے گھٹ رہے تھے سب کے دم

جل گئیں جب پیار کی شمعیں اجالے ہو گئے

حسرتوں کو منزلیں مل جائیں ممکن ہی نہیں

خواہشوں کے راستے اب اور کالے ہو گئے

اب کہیں ایسا نہ ہو ناسور بن جائیں یہ سب

دل پہ جتنے بھی نشاں تھے وہ تو چھالے ہو گئے

مجھ کو میدان مصیبت میں اکیلا دیکھ کر

مجھ سے آگے میری ہمت کے رسالے ہو گئے

سانپ کی مانند یہ بھی ایک دن ڈس جائے گا

چشم حسرت میں بہت دن خواب پالے ہو گئے

ایک کوشش اور کر کے دیکھتے شاربؔ میاں

اب بہت دن آپ کو کیچڑ اچھالے ہو گئے

(601) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sharib Mauranwi. is written by Sharib Mauranwi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sharib Mauranwi. Free Dowlonad  by Sharib Mauranwi in PDF.