دھڑکنیں بند تکلف سے ذرا آزاد کر

دھڑکنیں بند تکلف سے ذرا آزاد کر

برملا ممکن نہیں دل میں کسی کو یاد کر

زندگی اک دوڑ ہے تو سانس پھولے گی ضرور

یا بدل مفہوم اس کا یا نہ پھر فریاد کر

ہر خزاں کی کوکھ سے ہوتی ہے پیدا نو بہار

دامن امید میلا اور نہ دل ناشاد کر

بستیاں تو نے خلاؤں میں بسائیں بھی تو کیا

دل کے ویرانوں کو دیکھ ان کو بھی کچھ آباد کر

(524) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sharif Kunjahi. is written by Sharif Kunjahi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sharif Kunjahi. Free Dowlonad  by Sharif Kunjahi in PDF.