گل زار میں وہ رت بھی کبھی آ کے رہے گی

گل زار میں وہ رت بھی کبھی آ کے رہے گی

جب کوئی کلی جور خزاں کے نہ سہے گی

انسان سے نفرت کے شرر بجھ کے رہیں گے

صدیوں کی یہ دیوار کسی دن تو ڈھے گی

جس باپ نے اولاد کی بہبود نہ سوچی

اس باپ کو اولاد عیاں ہے جو کہے گی

تو جون کی گرمی سے نہ گھبرا کہ جہاں میں

یہ لو تو ہمیشہ نہ رہی ہے نہ رہے گی

پختہ ترا ایواں کہ مرا کچا مکاں ہے

سیلاب شریفؔ آیا تو ہر چیز بہے گی

(527) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sharif Kunjahi. is written by Sharif Kunjahi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sharif Kunjahi. Free Dowlonad  by Sharif Kunjahi in PDF.