چھٹی کا دن

یہ میری موت پر چھٹی کا دن ہے

کلنڈر پر چھپی یہ آج کی تاریخ

میری موت ہی سے لال ہو سکتی تھی شاید

سویرے تک جو کالی روشنائی سے لکھی تھی

مزہ ہی کچھ الگ ہے ایسی چھٹی کا

اچانک جو ملی ہو

یہ میرا آخری تحفہ ہے اپنے ساتھیوں کو

وگرنہ پیر کا دن

کتنا سر دردی بھرا ہوتا ہے دفتر کا

یہ دنیا جانتی ہے

(803) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shariq Kaifi. is written by Shariq Kaifi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shariq Kaifi. Free Dowlonad  by Shariq Kaifi in PDF.