دوسرے ہاتھ کا دکھ

میں تجھ سے کیوں خفا ہونے لگا قاضی

مری تو روح تو نے پاک کر دی یہ سزا دے کر

کبھی میں سوچتا بھی جرم کو اپنے

تو اب شاید نہ سوچوں گا

ہاں

برا گر مان سکتا ہے

تو میرا دوسرا یہ ہاتھ

جس کا ایک ہی ساتھی تھا اس دنیا میں

جو کہنی سے تو نے کاٹ ڈالا

اور یہ اپنے یار کا غم

کس قدر

اور کس طرح لیتا ہے دل پر

اس کا مجھے کوئی اندازہ نہیں ہے

(425) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shariq Kaifi. is written by Shariq Kaifi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shariq Kaifi. Free Dowlonad  by Shariq Kaifi in PDF.