ہے شیخ و برہمن پر غالب گماں ہمارا

ہے شیخ و برہمن پر غالب گماں ہمارا

یہ جانور نہ چر لیں سب گلستاں ہمارا

تھی پہلے تو ہماری پہچان سعئ پیہم

اب سر برہنگی ہے قومی نشاں ہمارا

ہر ملک اس کے آگے جھکتا ہے احتراماً

ہر ملک کا ہے فادر ہندوستاں ہمارا

زاغ و زغن کی صورت منڈلایا آ کے پیہم

کسٹوڈین نے دیکھا جب آشیاں ہمارا

مکر و دغا ہے تم سے عجز و خلوص ہم سے

وہ خانداں تمہارا یہ خانداں ہمارا

فریاد میکشوں کی سنتا نہیں جو بالکل

بہرا ضرور ہے کچھ پیر مغاں ہمارا

در پر ہمارے گم ہو ہر اک حسیں تو کیسے

ہر آستاں سے اونچا ہے آستاں ہمارا

ہر تاجور کی اس پر للچا رہی ہیں نظریں

ہے جیسے حلوا سوہن ہندوستاں ہمارا

ہو گر تمہاری مرضی تو بحر رنج و غم سے

ہو جائے پار بیڑا اللہ میاں ہمارا

چاہ ذقن سے ان کے سیراب تو ہوئے ہم

میٹھے کنوؤں سے اچھا کھارا کنواں ہمارا

ہوں شیخ یا برہمن سب جانتے ہیں مجھ کو

ہے شوقؔ نام نامی اے مہرباں ہمارا

(606) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shauq Bahraichi. is written by Shauq Bahraichi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shauq Bahraichi. Free Dowlonad  by Shauq Bahraichi in PDF.