جو مست جام بادۂ عرفاں نہ ہو سکا

جو مست جام بادۂ عرفاں نہ ہو سکا

وہ جانور ہی رہ گیا انساں نہ ہو سکا

جو بھی شریک محفل رنداں نہ ہو سکا

وہ بے وقوف کامل ایماں نہ ہو سکا

واعظ بھی ہیں وہ ذات گرامی کہ الحذر

ہم پلہ جن کا دہر میں شیطاں نہ ہو سکا

فطرت بدل سکی نہ کبھی میرے دوست کی

لہبڑ کسی طرح سے بھی ٹوئیاں نہ ہو سکا

دامان حشر آ ہی گیا کام حشر میں

نک ٹائی بن گئی جو گریباں نہ ہو سکا

انسانوں کے ضمیر بکے کوڑیوں کے مول

غلہ مگر گراں رہا ارزاں نہ ہو سکا

یہ کشمکش زمانے کی اللہ کی پناہ

جینا تو جینا مرنا بھی آساں نہ ہو سکا

وہ ہوں گے کیا کسی سے زمانے میں ہم نبرد

جن پاگلوں سے چاک گریباں نہ ہو سکا

بتلا رہی ہے شیخ کی تقریر مضمحل

کچھ آج حلوے مانڈے کا ساماں نہ ہو سکا

ایڑی رگڑ کے نجد میں دیوانہ مر گیا

اور اس کے نام الاٹ بیاباں نہ ہو سکا

رہزن لباس راہبری میں نہ چھپ سکا

آلو نے لاکھ چاہا پہ گھوئیاں نہ ہو سکا

دلچسپ ہو سکا نہ کبھی شیخ کا بیاں

کوا غریب مرغ خوش الحاں نہ ہو سکا

اے شوقؔ رونا آتا ہے اس بد نصیب پر

جو خاک روب کوچۂ جاناں نہ ہو سکا

(605) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shauq Bahraichi. is written by Shauq Bahraichi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shauq Bahraichi. Free Dowlonad  by Shauq Bahraichi in PDF.