ہاتھ اٹھاتا ہوں میں اب دعا کے لیے

ہاتھ اٹھاتا ہوں میں اب دعا کے لیے

تم بھی آمین کہنا خدا کے لیے

مجھ کو اس نیم جاں دل پہ حیرت ہے جو

زندگی چاہتا ہے خطا کے لیے

آفتیں جس قدر ہو سکیں بخش دو

وقف ہے دل مرا ہر بلا کے لیے

مجھ تک آنے میں زحمت نہ ہو لاؤ میں

راہ ہموار کر دوں قضا کے لیے

نقل فریاد سے میری کیا فائدہ

کچھ اثر بھی ہو دل کی صدا کے لیے

ابتدا غم کی جب بن گئی زندگی

مجھ کو مرنا پڑا انتہا کے لیے

شوقؔ ان کے ستم کی لطافت نہ پوچھ

دل تڑپتا ہے اب تک جفا کے لیے

(497) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shauq Salki. is written by Shauq Salki. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shauq Salki. Free Dowlonad  by Shauq Salki in PDF.